اسلام آباد : نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کی صدارت میں سمندری طوفان بائپر جوائے کی پیشگی تیاری اور ممکنہ اثرات کے تدارک کیلئے قومی رابطہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ قومی رابطہ کانفرنس پی ڈی ایم اے سندھ، کراچی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں ’انتہائی شدید سمندری طوفان‘ بائپر جوائے کی پیشرفت اورممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے پیشگی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس میں متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے نمائندوں بشمول سیکرٹری حکومت سندھ، پاک نیوی، فائیو کور، پاکستان کوسٹل گارڈز ، صوبائی و ضلعی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز ، کام کوسٹ، کے-الیکٹرک، پاکستان میرین سیکورٹی اٹھارتی ، فشریز ڈیپارٹمنٹ، اقوام متحدہ کے نمائندے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی ، ریڈیو پاکستان اور اے پی پی نے شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بائپر جوائے کا رخ پچھلے 12 گھنٹے کے دوران مزید شمال کی طرف بڑھ گیا ہے اور اب یہ کراچی کے جنوب میں تقریباً 600 کلومیٹر ، ٹھٹھہ سے 580 کلومیٹر جبکہ اورماڑہ سے 710 کلومیٹر جنوب مشرق میں موجود ہے۔
سمندری ہوائیں 160-180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جبکہ سسٹم کے مرکز کے گرد 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جسکی وجہ سے سمندری طوفان شدت برقرار رکھے ہوئے ہے۔بائپر جوائے 14 جون کی صبح تک مزید شمال کی طرف رخ کرے گا، پھر شمال مشرق کی طرف مڑ کر کیٹی بندر (جنوب مشرقی سندھ) کے درمیان سے گزرے گا۔ اس سے کراچی میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش اور سجاول، بدین اور ٹھٹھہ میں300 سے 400 ملی میٹر شدید بارش کا امکان ہے۔
نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سنٹر نے اپنی اپ ڈیٹ میں سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات و خطرات کے بارے میں تفصیلات بتائیں جسکے مطابق 13 جون کی شام سے جنوبی اور جنوب مشرقی سندھ (کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور میرپورخاص) میں شدید بارش ، گرج چمک اور تیز آندھی شامل ہیں جس سے کمزور ڈھانچے کو نقصان؛ طوفان کے اضافے اور ساحلی علاقوں میں اربن فلڈنگ ہو سکتی ہے.انتہائی شدید سمندری طوفان مواصلاتی نظام کو متاثر کر سکتا ہے. اس انتہائی شدید سمندری طوفان میں ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر بین الاقوامی موسمیاتی ماڈلز کے ذریعے بائپر جوائے کے مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور اس کی پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے ممکنہ اثرات کے حوالے سے ضروری ہدایات وقتاً فوقتاًجاری کی جارہی ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز سندھ اور بلوچستان نے اپنے ہنگامی منصوبے، لوگوں پر ممکنہ اثرات، آگاہی مہم اور آفات کے خطرے سے دوچار علاقوں کے لیے لاجسٹک سپورٹ پر بریفنگ دی ۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے صوبائی اور ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو ہدایت کی کہ وہ مقامی سطح پر ضروریات کا جائزہ لیں اور فرضی مشقیں کریں، افرادی قوت اور مشینری کی تعیناتی کریں، اور ممکنہ خطرے سے دوچار علاقوں میں متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے فورم کو بتایا کہ این ڈی ایم اے پی ایم ڈی، پی ڈی ایم اے سندھ اور بلوچستان، پاکستان نیوی، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی اتھارٹی (پی ایم ایس اے)، پاکستان کوسٹ گارڈز (پی سی جی) کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے جو قومی اور صوبائی سطح پر تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ایڈوائزری اور گائیڈ لائنز جاری کر رہا ہے۔
این ڈی ایم اے سمندری طوفان کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے فعال تیاری اور تدارک کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا مسلسل جائزہ لے رہا ہے۔ این ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سمندری طوفان سے متعلق باخبر رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ سے رابطہ کریں اور ان کی ہدایات پر عمل کریں۔