ممبئی: مودی سرکار ہندوستان کی اسلامی تاریخ ختم کرنے کے درپے۔ بھارتی ریاست مہاراشٹرا مسلم دشمنی میں حد سے آگے بڑھ گئی۔مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تصویر لگانے پر مسلم نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی میں مسلمان نوجوان کی جانب سے اورنگزیب عالمگیر کی تصویر کو بطور واٹس ایپ اسٹیٹس لگانے کے خلاف انتہا پسند ہندو تنظیم کے کارکن سروے جیت کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا۔ بپھری ہوئی انتہا پسند ہندو تنظیم کے سامنے بے بس بھارتی پولیس نے بھی اورنگزیب عالمگیر کی تصویر استعمال کرنے پر مسلمان واٹس ایپ صارف کو گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوتوا تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دیہاتیوں کی جانب سے مسلم نوجوان اور اس کے خاندان کے افراد کی پٹائی کی ، نوجوان کے چینی کے گودام اور ایک ٹیمپو کو آگ بھی لگا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بیس سالہ محمد علی نے گزشتہ روز نے ہندوستان میں مغل مقامات کے نام تبدیل کرنے پراورنگزیب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "تم نام تو بدل لو گے، لیکن تاریخ نہیں بدل پاوگے، آج بھی یہ پہاڑ گواہ ہیں کہ اس شہر کا بادشاہ کون تھا"۔ اورنگزیب عالمگیر کی تصویر کو واٹس ایپ سٹیٹس پر لگانےکے بعد انتہا پسند ہندو تنظیم ساکل ہندو سماج کی طرف سے محمد علی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
یاد رہے کہ فروری 2023 میں بھی انتہا پسند ہندو حکومت نے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام ہندو طرز پر تبدیل کر دیا تھا۔ مہاراشٹرا میں شیو سینا سے تعلق رکھنے والے اِک ناتھ شندے کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد مسلم مخالف جذبات میں شدیداضافہ ہوا ہے۔ بڑھتے انتہا پسند اقدامات سے بھارتی مسلمانوں میں تشویش کی لہر ہے۔