لاہور:میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقع کا نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق میو ہسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے دوران شدید فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر دم توڑ گیا جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ سے ہسپتال میں خوف و ہراس پھیل گیا، سکیورٹی گارڈز نے ملزم کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم بوٹا نے اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ہسپتال کی ایمرجنسی وارڈ کے اندر آکر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اعجاز عرف ججو ہلاک ہو گیا۔
پولیس نے بتایا کہ اعجاز نے ملزم کے بیٹے کو قتل اور اسکے چھوٹے بھائی کو گولیاں مار کر زخمی کیا تھا جس کے رنج میں ملزم نے اپنے بیٹے کے قاتل کو ایمرجنسی کے اندر گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والے شخص اعجاز عرف جاجو کو گولی لگنے سے زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا, ڈاکٹر زخمی شخص کو دیکھ رہے تھے کہ اچانک تین مسلح افراد وارڈ میں داخل ہوئے اور اعجاز کو تین گولیاں مار دیں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق دونوں پارٹیاں آپس میں رشتہ دار ہیں اور شیخوپورہ میں دونوں پارٹیوں کا شادی کی تقریب میں لڑائی جھگڑا ہوا تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ واقعے میں ملوث ملزم بوٹا کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے پستول بھی برآمد کر لیا گیا۔
دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے اور سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔
نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور باعث تشویش ہے، ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں، جاں بحق شخص کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔