روس: روس نے کئی محاذوں پر یوکرین کے حملوں کو ناکام بنانے اور فوجی سازوسامان تباہ کرنے کادعویٰ کردیا۔
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روسی فوج نے متعدد محاذوں پر یوکرین کی فوج کے حملوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا۔ جس کے نتیجے میں یوکرین کو افرادی قوت، فوجی سازوسامان اور گاڑیوں کی تباہی کی شکل میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
کوناشینکوف نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران میں یوکرینی فوج نے یوزنو، دونیتسک، زاپوروژی اور دونیتسک کے اطراف میں حملے کیے، جسے انھوں نے "جارحانہ کارروائیوں کی ناکام کوششیں" قرار دیا۔
یوکرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق کوناشینکوف نے مزید کہا کہ یوکرین نے کاروائی کے دوران 50 فوجی اور 11 ٹینک کھو دیے۔ ان میں تین لیپرڈ ٹینک، 17 انفنٹری لڑاکا گاڑیاں، 16 بکتر بند لڑاکا گاڑیاں، چار موٹر گاڑیاں، ایک برطانوی ساختہ اسٹارمر ایئر ڈیفنس سسٹم اور ایک امریکی ساختہ ایم 777 آرٹلری گن شامل ہیں۔
کوناشینکوف نے بتایا کہ روسی افواج نے گذشتہ روز دونیتسک کے علاقے میں یوکرین کے آٹھ حملوں کو پسپا کیا اور انھیں روسی دفاعی نظام کو بائی پاس کرنے سے روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی کے دوران میں 310 یوکرینی اہلکار، دو ٹینک، دو انفنٹری لڑاکا گاڑیاں، دو بکتر بند لڑاکا گاڑیاں، دو موٹر گاڑیاں، تین پک اپ ٹرک، دو مسٹا بی ہووٹزر اور ایک ڈی 30 ہووٹزر کو تباہ کیا گیا۔
دریں اثنا، یوکرین کی فوج نے "چار آپریشنل علاقوں" – لیمان، بَخموت، افدیفکا اور مارینکا میں شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے 'یوکرانفارم' کے مطابق دونوں متحارب فریقوں کے درمیان 19 مسلح جھڑپیں ہوئی ہیں۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے اعتراف کیا تھا کہ ان کی فوج 'جوابی اور دفاعی' کارروائیاں کر رہی ہے لیکن انہوں نے مزید تفصیل بتانے سے انکار کر دیا۔ یوکرین کی فوج نے روس کے زیر قبضہ علاقوں کو واگزار کرانے کے لیے طویل عرصے سے التوا کا شکار جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا اور متعدد دیہات کو’آزاد‘ کرانے کا دعویٰ کیا۔