اسلام آباد: ہوشربا مہنگائی ، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور وزرا کے اخراجات میں کمی کے اعلان کے باوجود وفاقی بجٹ میں وزرا، وزرائے مملکت، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تنخواہوں اور مراعات کے لیے گذشتہ سال کی نسبت اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کے لیے تنخواہوں و مراعات کی مد میں 57 لاکھ روپے کا اضافہ کرتے ہوئے 37 کروڑ 17 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ملک میں مہنگائی اور وفاقی حکومت کی کفایت شعاری مہم شروع کرنے کے فیصلے کے باوجود وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کے لیے مراعات کی مد میں 20 لاکھ روپے جبکہ تنخواہوں کی مد میں سات لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
سینئر صحافی بشیر چودھری کی رپورٹ کے مطابق اس حساب سے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں کی مد میں آٹھ کروڑ 87لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال میں آٹھ کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے تھے۔
وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی مراعات کی مد میں 22 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ پچھلے سال 21 کروڑ 80لاکھ روپے تھے۔ وزیراعظم کے مشیروں کی تنخواہ و مراعات کی مد میں 20 لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے مشیروں کی تنخواہ و مراعات کی مد میں 3 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال میں تین کروڑ روپے تھے۔
وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تنخواہ و مراعات کی مد میں مختص رقم میں بھی دس لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ان کی تنخواہ و مراعات کی مد میں تین کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ پچھلے سال دو کروڑ نوے لاکھ روپے رکھے گئے تھے۔
صدر اور وزیراعظم کی تنخواہوں اور ایوان صدر اور وزیر اعظم آفس کے اخراجات میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔