لاہور: صوبہ پنجاب کا بجٹ کل پیش کیا جا رہا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کے حوالے سے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس چودھری پرویزالہٰی، عثمان بزدار اور سبطین خان کی زیرصدارت ہوا۔
اجلاس میں محمود الرشید، یاسمین راشد، راجہ بشارت، اسلم اقبال اور دیگر اراکین نے شرکت کی، جس میں اپوزیشن ارکان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی مذمت کی گئی۔
اس موقع پر بھارت کی جانب سے توہین رسالت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام دشمن بجٹ کے خلاف احتجاج کے لئے حاضری کو یقینی بنایا جائے، اپوزیشن ارکان بجٹ کیخلاف زیادہ سے زیادہ کٹوتی کی تحاریک جمع کرائیں گے۔
اجلاس میں ضمنی انتخاب کے لائحہ عمل بارے بھی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی، پارلیمانی پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت بدترین انتقامی کارروائیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔
اجلاس میں ارکان نے شرکاء کو اپنے خلاف حکومت پنجاب کی جانب سے مقدمات اور انتقامی کارروائیوں سے آگاہ کیا پارلیمانی پارٹی ارکان کا تقاریر میں کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب کے حلقوں میں بھی دھاندلی کا آغاز ہوچکا ہے۔
ارکان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر تبادلے کرکے من پسند افسران کو لگایا جارہا ہے۔ پارلیمانی پارٹی کی چیف سیکرٹری کے ضمنی انتخاب کے حلقوں کے اضلاع کے دوروں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو ارکان کیخلاف انتقامی کارروائیوں پرجواب دینا ہوگا، آئی جی کا معاملہ استحقاق کمیٹی میں آئے گا اس کو سزا مل کر رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین ایم پی ایز نے بھی مرد ارکان کی طرح پولیس کے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کیا، پنجاب پولیس اسٹیٹ بن چکی ہے، حمزہ شہباز نہیں آئی جی صوبہ چلا رہا ہے بادی النظر میں لگتا ہے آئی جی نے حمزہ شہباز کو پی اے رکھ لیا۔
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں حکومتی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، پرانی ووٹر لسٹوں پر ہی انتخاب ہوگا۔
ق لیگ کے رہنما راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں اور مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔
ضمنی انتخاب کے لئے پارٹی کا اسپیشل سیل قائم کردیا گیا ہے، تمام ارکان اسپیشل سیل میں دھاندلی کی شکایات بھجوائیں گے۔
اجلاس میں ضمنی انتخاب کے حلقوں میں ارکان کی ڈیوٹیز لگانے کی بھی تجویز کا جائزہ لیا گیا، خواتین ارکان کو ضمنی انتخاب کی مہم کے لئے حلقے دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔