اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔ شوکت ترین کو رواں سال 18 اپریل کو وزیرخزانہ بنایا گیا تھا اور آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی انہوں نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے۔
وزیراعظم آئینی حق استعمال کرتے ہوئے غیرمنتخب شخص کو 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بنا سکتے ہیں تاہم کابینہ میں رہنے کیلئے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری ہے بصورت دیگر 6 ماہ بعد وہ کابینہ میں نہیں رہے گا۔
اس سے پہلے حفیظ شیخ بھی غیر منتخب وزیر خزانہ تھے جنہیں سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ حفیظ شیخ کی 6 ماہ کی مدت 9 جون کو بطور وزیر خزانہ ختم ہونی تھی اور سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی سے شکست کے بعد ان کا عہدے پر رہنا ناممکن ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 22-2021 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ بجٹ کا کل حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے، دفاع کیلئے 1373 ارب ، سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب، تنخواہوں اور پنشن کیلئے 160 ارب اور صوبوں کو این ایف سی کے تحت ایک ہزار186 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔