کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کے بیٹے و رکن سندھ اسمبلی فرخ شاہ کو عدالت سے گرفتار کر لیا۔
گزشتہ دنوں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فرخ شاہ نے سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری کیلئے درخواست دی تھی جس پر سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ فرخ شاہ 3 روز میں احتساب عدالت سکھر میں گرفتاری دیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد فرخ شاہ نے تھرڈ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج سکھر کی عدالت میں پیش ہوکر گرفتاری دی۔ اس موقع پر فرخ شاہ کے وکیل کا کہنا تھاکہ تفتیش میں میرے مؤکل نے نیب کے ساتھ مکمل تعاون کیا، نیب نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا کہ تفتیش مکمل ہو چکی اور جب تفتیش مکمل ہو چکی ہے تو گرفتاری کی کیا ضرورت ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ملزم نیب کو سرینڈر کرے لیکن ملزم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کے بجائے عدالت میں سرینڈر کیا اور ان کا مؤقف تھاکہ ملزم شروع سے تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کر رہا۔
بعد ازاں سیشن کورٹ نے فرخ شاہ کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر نیب ٹیم نے فرخ شاہ کو عدالت سے گرفتار کر لیا۔ نیب نے عدالت سے ملزم کی 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا بھی کی۔
دوسری جانب نیب نے خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ کو گرفتاری کے بعد نیب دفتر منتقل کر دیا۔ اس حوالے سے نیب کا کہنا تھا کہ فرخ شاہ کو جلد احتساب عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سید فرخ احمد شاہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 24 سکھر 3 سے پی پی پی کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔