فیصل آباد:مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدراورسابق صوبائی وزیرقانون راناثناء اللہ نے کہاہے کہ کوروناکے ایشوپرحکومت کی نااہلی اور غیرسنجیدگی سے اموات میں اضافہ ہواہے اسے عوام زندگی سے کوئی دلچسپی نہیں،وزیراعظم کااپوزیشن پراموات میں اضافہ کی خواہش کااظہارناکامی کا اعتراف ہے نہ ایس اوپیزپرعمل ہوا،نہ لاک ڈائون کے مقاصدحاصل کئے جاسکیں، پارلیمان بھی محفوظ نہیں جس سے ثابت ہوتاہے کہ حکمرانوں کی کوروناکے ایشوپرکوئی دلچسپی نہیں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف نے اخلاقی اورانسانی تقاضوں پر قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف کی خیریت دریافت کی جبکہ عمران خان اخلاقیات سے محروم ہیں اس لئے وہ خیریت دریافت کرنے کی بجائے ان کی بیماری اورٹیوٹر پربھی تنقیدکررہے ہیں، آٹاچینی سکینڈل میں عمران خان،عثمان بزداراوراسدعمراربوں روپے کی ڈکیتی کے اصل ملزم ہیں انہیں بھی2 گھنٹے کی شفاف انکوائری کے لئے طلب کیاجائے توان کی حکومت کاخاتمہ ہوسکتا ہے مگر عمران خان نے تو اپنی اے ٹی ایم کوبھی بھگادیا ۔
انہوں نے کہاکہ میاں شہباز شریف ایس اوپیزپر100فیصدعمل کرنے سے محفوظ تھے جونیب اورنیازی گٹھ جوڑسے برداشت نہیں تھانیب میں کوروناکے مشتبہ لوگوں کی موجودگی کی نشان دہی کرنے کے باوجود انہیں گرفتاری کی منصوبہ بندی کرکے پہلے طلبی کانوٹس جاری کیاگیا اور پھرگھروں پرچھاپے مارے گئے۔
9جون کوانہیں طلب کرکے2 گھنٹے کی انکوائری کی گئی اس دوران وہ کوروناکے شکارہوگئے۔خدانخواستہ انہیں کچھ ہواتو چیئرمین نیب اورعمران خان ذمہ دار ہوں گے۔ میاں شہبازشریف ایک باوقاراورعوامی وملکی خدمت کرنے والے لیڈرہیں بھاگنے والے نہیں ان پرعائدکئے گئے جھوٹے اوربے بنیاد الزامات کی تحقیقات کے لئے کوروناسے بعدبھی طلب کیاجاسکتاتھا۔
اس سے ثابت ہوتاہے کہ حکمرانوں کی توجہ کوروناپرنہیں اپوزیشن کوٹارگٹ بنانے پرہے۔ چوہدری پرویزالٰہی کوبیلنس کرنے کے لئے گرفتارکرنے کا ڈرامہ کیاگیاتھااپنے ذرائع سے وہ محفوظ رہے۔
انہوں نے کہاکہ پٹرول سستاہوکربھی عوام کو دستیاب نہیں جبکہ آٹاچینی سمیت روزمرہ کی تمام اشیاغریب عوام کی پہنچ سے دورہوچکی ہیں،کوروناسے قبل بھی معیشت کا ستیاناس کیاگیااوراب سواستیاناس کردیاگیا ، اس پرکوروناکاپردہ نہیں چل سکتا۔ان کاکہناتھاکہ جوحکمران خودایس اوپیزپرعمل نہیںکرواسکے وہ ٹائیگرفورس سے کیاکروائیںگے۔