مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیل نے 1992ءکے بعد اس سال کے دوران میں اب تک یہودی آبادکاروں کے لیے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مکانوں کی تعمیر کے بڑے منصوبوں پر کام شروع کیے ہین جبکہ اس کو عالمی برادری کی جانب سے دباوکا بھی سامنا ہے اور اس نے متعدد مرتبہ خبردار کیا ہے ۔
اسرائیل کے یہودی آباد کاری کے منصوبے سے تنازع کے دو ریاستی حل کے امکانات معدوم ہوجائیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کے انتہا پسند وزیر دفاع ایویگڈور لائبرمین نے یہودی آبادکاروں کے لیے مکانوں کی تعمیر کے منصوبوں کی تفصیل کا اعلان کیا ہے۔
لائبر مین نے صحافیوں اور وزراءکو کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے قبل بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 8345مکانوں کی تعمیر کے منصوبوں کو آگے بڑھایا گیا ہے اور ان میں سے 3066 مکانوں کی فوری تعمیر شروع کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2017ءکی پہلی ششماہی میں یہودی آبادکاروں کے لیے شروع کیے گئے مکانوں کی تعداد 1992ءکے بعد سب سے زیادہ ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.