اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے جے آئی ٹی میں جانے کے فیصلہ سے پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے‘ محض نعرے اور بیان بازی نہیں‘ وزیراعظم کا جی آئی ٹی جانے کا فیصلہ پاکستان کے آئین اور قانون کی عملی پاسداری کا ثبوت ہے۔
اوروں کی طرح وزیراعظم محمد نواز شریف نے کسی عذر یا بہانے کا سہارا نہیں لیا بلکہ پاکستان کی عوام کے اعتماد کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا‘ وزیراعظم ہاﺅس کو جے آئی ٹی کا سمن موصول ہوگیا ہے ، وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے 15 جون کو پیش ہوں گے،وزیراعظم احتساب کیلئے پہلے روز سے ہی تیار تھے، شریف خاندان نے تحفظات کے باوجود قانونی راستہ اختیار کیا۔ اتوار کو مختلف نیوز چینلزسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پانامہ کیس پر سیاست کر رہی تھی، وزیراعظم کے پیش ہونے سے تاریخ رقم ہونے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے شریف فیملی اور وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوے گے۔
وزیراعظم محمد نوازشریف احتساب کیلئے پہلے روز سے ہی تیار تھے۔ شریف خاندان نے تحفظات کے باوجود قانونی راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس کو جے آئی ٹی کا سمن موصول ہوگیا ہے اور وہ 15 جون جمعرات کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا۔ وزیراعظم نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کرکے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ شریف فیملی کے تحفظات کے باوجود وزیراعظم نے اپنے بیٹوں کو کہا کہ وہ قانون کی پاسداری کریں بلکہ سپریم کورٹ کی بھی مدد کریں۔ وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو خود خط لکھا تھا کہ ہم قانون کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں۔
وزیراعظم کا سارا ریکارڈ ایف بی آر میں موجود ہے۔ ان کا خاندان 1960 سے بزنس کر رہا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کی عالمی تنظیم (آئی جے سی) نے معذرت کی تھی کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کا پانامہ میں ڈائریکٹ نام نہیں ہے جو بھی ڈاکومنٹس جے آئی ٹی کو چاہئے ہوں گے وہ دستیاب ہوں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔