لاہور:پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کاکہنا ہے کہ مجھے پہلی بار ٹیسٹ ٹیم کی کوچنگ کا اسائنمنٹ ملا ، پاکستان کی کوچنگ کرنا واقعی چیلنج ہے۔پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجھے پہلی بار ٹیسٹ ٹیم کی کوچنگ کا اسائنمنٹ ملا ، پاکستان کی کوچنگ کرنا واقعی چیلنج ہے۔
میں نے2007 میں بھارت میں آئی سی ایل میں پہلی بار کوچنگ کی تھی، اس کے بعد بھارت میں آئی پی ایل، انگلینڈ میں یارک شائر کاؤنٹی اور آسٹریلیا میں کوچنگ کر چکا ہوں۔
جیسن گلیسپی نے مزید کہا کہ کوچ کی حیثیت سے میری کوشش ہے شفاف اور ایماندارنہ طریقے سے پاکستان ٹیم کو صف اول کی ٹیم بنانے میں کردار ادا کروں، میرا ٹیسٹ سلیکشن میں بھی کردار ہے اور کوشش کروں گا کہ ٹیسٹ کے سپیشلسٹ کھلاڑیوں پر مشتمل مضبوط ٹیم تشکیل دوں۔
میں پی سی بی حکام کے ساتھ ملاقات میں گیری کرسٹن بھی موجود تھے اور بورڈ نے ہمیں اپنی پالیسی بتادی ہے، بنگلا دیش کی سیریز میں شان مسعود کپتانی کریں گے، بابر اعظم چوتھے نمبر پر کھیلیں گے، میں نے ان سے ملاقات میں انہیں کوئی خاص پلان نہیں دیا ہے بلکہ میری کوشش ہے کہ وہ بیٹنگ میں اپنا کردار ادا کریں اور ہمیں میچ جتوائیں۔
ڈومیسٹک ٹیموں کی سلیکشن میں میرا کوئی کردار نہیں ہوگا،کوشش ہوگی کہ ڈومیسٹک کوچز کی مدد سے کھلاڑیوں سے معلومات کروں، فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے مچل سٹارک کے مقابلے میں ایک سال میں تینوں فارمیٹس اور غیر ملکی لیگز میں تین گنا زیادہ بولنگ کی ہے، کھلاڑیوں کو تازہ دم رکھنے کے لیے ان کا ورک لوڈ مینیج کیا جائے گا ورنہ ان کے لیے مسئلہ ہوسکتا ہے، وہ کس فارمیٹ میں بہتر محسوس کرتے ہیں اس کا فیصلہ انہیں خود کرنا ہے۔