اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہیے تھیں، کیس میں تو پی ٹی آئی فریق ہی نہیں تھی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد ارکان کا موقف تھا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہییں، پی ٹی آئی کے آزاد ارکان نے کبھی نہیں کہا کہ ان کی جماعت کو مخصوص نشستیں دی جائیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ اب تک سمجھ نہیں پایا کہ سپریم کورٹ نے کونسا دائرہ اختیار استعمال کیا، عدالت اس طرح آرٹیکل 158 کا اختیار تو استعمال نہیں کر سکتی، بادی النظر میں ابھی تک کے فیصلے میں وضاحت نہیں ہے۔ اس فیصلے میں آئینی اور قانونی خامیاں ہیں کہ یہ زیر بحث رہے گا، آئینی معاملے کو سیات کے ساتھ مکس نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کسی غیر مسلم کو رکنیت نہیں دیتی، ان کے منشور کے مطابق ان کو اقلیتی نشستیں نہیں ملنی چاہییں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر قانون نظرثانی پر اپنی رائےمحفوظ رکھوں گا۔ سیای جماعتوں کی مشاورت سے ہی نظر ثانی اپیل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت اس پر اپیل کرے گی یا نہیں، اس پر فیصلہ کابینہ کرے گی۔