اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کاکہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین پر ظلم کا حساب دے ہمیں انسانی حقوق کا بھاشن نہ دے۔انہوں نے پریس کانفرنس میں کہاکہ اسرائیل، پاکستان کو انسانی حقوق کے بھاشن دینے سے پہلے فلسطین پر ظلم و بربریت کا حساب دے۔
اہم سوال یہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہ بیان پہلے کبھی کیوں نہیں آیا اور اب کیوں آیا؟انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تاحال اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے، یہ بات پاکستانیوں کے پاسپورٹ پر بھی واضح طور پر لکھی ہے، ہم نے فلسطینی بھائی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ ہمارے پاس حقائق ہیں اور میڈیا سے گزارش ہے کہ ان حقائق کو عوام کے سامنے رکھے، 2018 میں منتخب ہونے والی قومی اسمبلی میں آواز اٹھی تھی کہ پاکستان اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرلے، یہ آواز اس جماعت کی جانب سے اٹھی تھی جس نے 9 مئی کو ریاست پاکستان پر حملہ کیا۔
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے شہدا کے بےحرمتی کی، کشمیر کا سودا کیا اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کیا، یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد امریکی کانگریس کے اراکین پاکستان کے معاملات میں کیوں مداخلت کر رہے ہیں۔
ہمیں ملکی مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے تخریب کاروں کو پہچاننا ہوگا، جو سوال کھڑے ہو رہے ہیں ان کے ہم اپنے طور پر جوابات دے رہے ہیں، مجھے توقع ہے کہ قوم کے سامنے جب انتخابات کا مرحلہ آئے گا تو یہ قوم بیرونی ممالک کی جانب سے پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کرنے والوں اور ان کو دعوت دینے والوں کو مسترد کرے گی۔پاکستان کو ابھی بہت سے چیلنجز سے نمٹنا ہے، امید ہے پاکستان کے عوام آنے والے انتخابات میں ایسی منتخب اور مضبوط حکومت لے کر آئیں گے جو ان مسائل کو حل کرے گی اور غیرت اور خود داری کے ساتھ پاکستان کا جھنڈا دنیا میں بلند کرے گی۔