ریاض : سعودی عرب کی عدالت نے پیسوں کی اسمگلنگ میں ملوث مقامی خاتون کو سزا سنا دی۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی خاتون پر الزام تھا کہ انہوں نے ایشیائی باشندے کی منی لانڈرنگ میں مدد کی اور رقم منتقلی کی ناکام کوشش کی۔
عدالت میں خاتون نے اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد جج نے اُسے دو سال قید اور کسی بھی بیرونِ ملک جانے پر پابندی عائد کی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ غیر قانونی ٹرانزیکشن کے اعتراف جرم کے بعد خاتون کی جائیداد کو بھی ضبط کردیا گیا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کے مطابق خاتون نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ایشیائی باشندے نے اُسے رقم منتقلی میں مدد کرنے عوض رقم دینے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
تفتیش کے دوران یہ بات ثابت ہوئی کہ خاتون نے مملکت سے غیر قانونی رقم منتقلی کے لیے کسٹم کے ملازم کو بھی خریدنے کی کوشش کی اور یہ ہی اُن کی بڑی غلطی ثابت ہوئی کیونکہ کسٹم اہلکار نے ساری صورت حال کے حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا، جس کے بعد ملزمہ کو ایئرپورٹ پر رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
حکام کے مطابق ایشیائی باشندہ اپنے ملک میں ہے، جس کی حوالگی کے لیے متعلقہ ملک سے رابطہ کیا گیا ہے۔