اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہماری افغانستان میں بدلتی صورتحال پر گہری نظر ہے۔ کوشش ہے کابل میں پرامن نظام حکومت کے ذریعے آگے بڑھا جائے تاہم ایسا نہ ہوا تو بھی پاکستان کے اندر اس کے اثرات نہیں آنے دیں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہماری افغان پالیسی پاکستان کے مفاد پر ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ جنگ میں نہیں بلکہ امن میں حصہ دار ہوں گے۔ سیاسی پارلیمانی قیادت عدم مداخلت کے اصول پر متفق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی زمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی، امید ہے افغانستان کی سرزمین بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان ایک خود مختار ملک ہے۔ پاکستان کی حکومت اور مسلح افواج مل کر افغانستان میں امن کی راہ ہموار کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کی سلامتی کیلئے پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پوری دنیا میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کہ چکے ہیں کہ امن میں حصہ دار ہوں گے لیکن جنگ میں نہیں، پاکستان کی زمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی اور امید ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، سیاسی پارلیمانی قیادت عدم مداخلت کے اصول پر متفق ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 12, 2021
دوسری جانب وزیر خارجہ نے تاجکستان روانگی سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان کی اعلیٰ قیادت پائیدار امن کیلئے سنجیدگی کے ساتھ مذاکراتی عمل میں حصہ لے جو صرف سیاسی افہام وتفہیم کے ذریعے ممکن ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ تاجکستان اور ازبکستان کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ اپنے ہم منصبوں کے ساتھ افغانستان کے مسئلے پر بات چیت کریںگے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے علاقائی رابطوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں خصوصاً وسط ایشیائی ممالک اورافغانستان میںتجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ عالمی برادری نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔