اسلام آباد: سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) 2023ء تک ملک میں 50ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) لانے کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔
سرمایہ کاری بورڈ کی سیکرٹری فرینہ مظہر نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری بورڈ دنیا کے بڑے ممالک سے قومی معیشت کے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی او آئی کی اولین ترجیح ایف ڈی آئی میں اضافہ ہے اور اس حوالے سے امریکا اور چین سمیت سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے پر راغب کیا جا رہا ہے تاکہ وہ سرمایہ کاری کے پرکشش اور بڑے مواقع سے استفادہ کر سکیں۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل ، ذاتی تحفظ کے آلات (پی پی ایز)، زراعت ، زراعت سے منسلک صنعت ، آٹو موبائل ، لاجیسٹک اور سپورٹس سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع اور پرکشش مواقع دستیاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں نے رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں سٹیل کے شعبہ میں 260ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جس سے سٹیل کے شعبہ کی قومی پیداوار اور ملک صنعتی ترقی میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چینی اور مقامی کمپنیاں مشترکہ منصوبوں کو عملی شکل دینے کیلئے تیار ہیں۔ اس حوالے سے 60مقامی اور 13چینی کمپنیوں نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے آغاز کیلئے رجسٹریشن کروائی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ چینی سرمایہ کاری لانے کیلئے حوالے سےبی او آئی نے چین کے مختلف علاقوں میں 8اعزازی انویسٹمینٹ قونصلرز تعینات کئے ہیں۔
سیکرٹری سرمایہ بورڈ نے کہا کہ ہم نے کارباری طبقہ سے ان افراد کی تعیناتی کی ہے جو متعلقہ شعبوں میں وسیع تجربہ کے حامل ہیں اور وہ پاکستان اور چین کی کاروباری و سرمایہ کار برادری کے رابطوں کے فروغ میں معاون ثابت ہونگے جس سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی تعیناتی پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالہ سے پاکستان اور چین کے معاشی رابطوں کے فروغ کی حکمت عملی کے تحت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون پاکستان میں صنعتی ترقی کو نئی جہت دے گا۔ انہوں نےکہا کہ ملک کی معاشی تاریخ کا یہ اہم منصوبہ پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
فرینہ مظہر نے کہا کہ رشکئی ، دھابیجی ، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی اور بوستان کے چار خصوصی اقتصادی زون کی منظوری دی جا چکی ہے، جو حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ان زونز کو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے بہترین کاروباری مواقع پیش کرنے کے حوالہ سے ڈویلپ کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے مزید کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز سے نہ صرف وسطی ایشیائی ممالک بلکہ خطے کی صنعتی ترقی میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک کے تحت قائم کئے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں 3ارب سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ رواں مالی سال میں سرمایہ کاری میں مزید اضافہ متوقع ہے اور 2023ء تک پاکستان میں 50ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری بورڈ نے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی معاونت کے حوالے سے اصلاحات کے جامع ایجنڈا کے تحت خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں اور سرمایہ کار، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے کمپنی کی رجسٹریشن ، زمین کے حصول سمیت دیگر تمام سہولتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔