دوشنبے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے ہیں۔ دوشنبے انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر تاجکستان کے نائب وزیر خارجہ شرف شیر علی زادہ، تاجکستان میں تعینات پاکستانی سفیر عمران حیدر اور پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔
وزیر خارجہ دارالحکومت دشنبے میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت اور ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
وزیر خارجہ، شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کنٹکٹ گروپ برائے افغانستان کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے اور افغان امن عمل ،تیزی سے بدلتی ہوئی خطے کی صورتحال اور علاقائی تعاون کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے۔
شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان،افغانستان اور روس اور چین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے ،ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیر خارجہ، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے بھی ملاقات کریں گے۔
توقع ہے کہ وزیر خارجہ کا یہ دورہ، افغان امن عمل ،خطے میں امن و امان کی صورتحال پر یکساں لائحہ عمل اختیار کرنے اور ایس سی او ممبر ممالک کے درمیان کثیرا لجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کیلئے معاون ثابت ہو گا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس۔سی۔او) کی وزرا خارجہ کونسل کے دوشنبے، تاجکستان میں 13 تا 14 جولائی 2021 کو منعقدہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کو ’ایس۔سی۔او‘ وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی دعوت تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین نے دی ہے جو اس اجلاس کی میزبانی اور صدارت کررہے ہیں۔ ’ایس۔سی۔او‘ کے رکن ممالک کے وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
’ایس۔سی۔او‘ وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں اہم علاقائی اور عالمی امور پر پر تبادلہ خیال کیاجائے گا جبکہ اُن دستاویزات پر غور کیاجائے گا جنہیں سربراہان مملکت کی کونسل کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیاجانا ہے۔
دوشنبے میں ’ایس۔سی۔او‘ وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں مختلف دستاویزات زیرغور آئیں گی جنہیں ستمبر 2021 میں سربراہان مملکت کی ’ایس۔سی۔او‘ کونسل کے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیاجائے گا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اجلاس کے موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے اپنے ہم مناصب سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ’ایس۔سی۔او‘ کے افغانستان پر رابطہ گروپ کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے جو وزارتی سطح پر منعقد ہورہا ہے۔ وزیر خارجہ افغانستان میں صورتحال پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے اور پرامن انداز میں مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ کے ناگزیر ہونے پر زور دیں گے۔ وزیر خارجہ ’ایس۔سی۔او‘ ممالک کے وزرا خارجہ سے تفصیلی بات چیت کریں گے اور افغان امن عمل ، خطے میں پائیدار امن واستحکام کی پاکستان کی جانب سے حمایت کو اجاگر کریں گے۔
’ایس۔سی۔او‘ کے بڑے مقاصد میں رکن ممالک میں باہمی اعتماد اورہمسائیگی کے اچھے تعلقات کو فروغ دینا، علاقائی تعاون کی مضبوطی، سلامتی واستحکام کے علاوہ ایک ایسا فریم ورک تشکیل دینا شامل ہے جس کے ذریعے سیاسی، تجارتی ومعاشی، ثقافتی، سائنس وٹیکنالوجی، تعلیم، توانائی، ٹرانسپورٹ، سیاحت، ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبوں میں موثر تعاون کی راہ ہموار ہو۔
’ایس۔سی۔او‘ رکن ممالک میں گہرے تاریخی اور ثقافتی روابط کو مزید بڑھانے کا ایک اہم فورم ہے جو ان تعلقات کو مضبوط معاشی بنیادیں فراہم کرتا ہے اور علاقائی تجارت و ٹرانزٹ راہداری کے طورپر پاکستان کے فروغ کا ذریعہ ہے۔
2017ء میں رکن بننے کے بعد پاکستان ’ایس۔سی۔او‘ کے مختلف میکنزمز میں بھرپور شرکت کے ذریعے ’ایس۔سی۔او‘ کے کثیر الشعبہ جاتی ایجنڈے کے حصول کے لئے فعال کوششیں کرتا آ رہا ہے۔