کابل :ورلڈ کپ کے دوران قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر افغانستان کے فاسٹ باﺅلر پر ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی، وہ اس دوران انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ بھی نہیں کھیل سکیں گے۔
گزشتہ ماہ 27جون کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی جا نب سے اعلان کیا گیا تھا غیرمعمولی حالات کے سبب آفتاب عالم کو افغانستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ سے دستبردار کرا لیا گیا ہے اور انہیں وطن واپس بھیج دیا گیا تھا اس کے بعد آفتاب عالم کیخلاف افغانستان کرکٹ بورڈ نے ڈسپلنری انکوائری کی تھی اور اس کی روشنی میں گزشتہ ہفتے کا بل میں ہونیوالے سالانہ اجلاس میں ان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
فاسٹ باﺅلر ایک سال تک ڈومیسٹک و انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے اور اس عرصے کیلئے وہ اپنے کنٹریکٹ سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔آفتاب عالم نے ورلڈ کپ میں اپنا آخری میچ بھارت کی ٹیم کیخلا ف کھیلا تھا جس میں افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 11رنز سے شکست ہوئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق آفتاب عالم پر الزام تھا انہوں نے ساﺅتھ ہیمپٹن میں افغانستان کے ٹیم ہوٹل میں ایک خاتون مہمان کیساتھ انتہائی بدتمیزی کی اور انہیں ہراساں کیا۔23جون کو آئی سی سی کی اینٹی کرپشن یونٹ کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے پر انہیں افغان کوچ فل سمنز نے دو میچوں کے لیے معطل کردیا تھا اور بعدازاں یہ پتہ چلا تھا آفتاب لندن میں اپنے کسی رشتے دار کے گھر تھے اور بعد میں ہوٹل آئے تھے۔
صرف یہی نہیں بلکہ 16 جون کو پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران بھی آفتاب عالم اس وقت تنازع کا شکار ہوئے جب وہ بن بلائے مہمان کی حیثیت سے اپنے دوستوں کے ہمراہ میچ دیکھنے پہنچ گئے اور درخواست کی انہیں اور ان کے دوستوں کو وی آئی پی پاس کے ذریعے سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت دی جائے۔
اپنے پلیئر ایکریڈیشن پاس کے ذریعے وہ مہمانوں کے کمرے تک پہنچنے میں کامیاب رہے اور پھر وہاں سے جانے سے انکار کردیا جس کے بعد سکیورٹی کو طلب کیا گیا تو ان کے دوست تو وہاں سے چلے گئے البتہ فاسٹ باﺅلر نے جانے سے انکار کردیا جس کے بعد انہیں زبردستی وہاں سے بھیجا گیا۔ورلڈ کپ میں آفتاب عالم نے کل تین میچوں میں افغان ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں۔