اسلام آباد: سپریم کور ٹ نے نجی میڈیکل کالجز کے داخلوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے۔
سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز فیس اسٹرکچر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن سسٹم کا مرکزی نظام بنانا ہے کیونکہ موجودہ ایڈمیشن نظام میں سقم ہیں۔ عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں فیس 8 لاکھ پچاس ہزار سے زائد نہیں ہو گی اور ایڈمیشن فیس پر مناسب نفع ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: این اے 125 میں دھاندلی نہیں ہوئی، عدالت نے فیصلہ سُنا دیا
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ یہ عدالتی کارروائی کسی میڈیکل کالج کیخلاف نہیں کیونکہ عوامی مفاد کے تحت اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے 745 ملین روپے میڈیکل کالجز سے ریکور کر کے طالب علموں کو واپس کیے۔ ریکور کی گئی 745 ملین کی رقم گزشتہ سال فیس کی مد میں لی گئی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن پر پابندی ہے جب تک عدالتی حکم واپس نہ ہو داخلے نہیں ہوں گے۔
عدالتی کارروائی میڈیکل کے شعبے کے لیے بڑی مفید ثابت ہو گی جب کہ یونی فارم پالیسی نہ ہونے تک داخلے بند رہیں گے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کر دی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں