ملتان: سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہو سکتا ہے کہ یہ میرے سیاسی کریئر کی آخری پریس کانفرنس ہو کیونکہ میں اس ملک میں سیاست کے 50 سال گزار چکا ہوں اور تاریخ کے واقعات میرے سامنے ہیں جبکہ میری یادداشت ایک فلم کی طرح چلتی رہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا عمران خان نے میری جتنی تعریفیں کیں انکو جمع کریں تو دو کتابیں بن جائیں گی اور عمران خان کی ذاتی باتیں کروں تو میں بھی گندا ہو جاؤں گا۔
جاوید ہاشمی نے الزام لگایا کہ عمران خان نے کہا تھا چیف جسٹس تصدق جیلانی چلے جائیں گے جبکہ ان کے بعد آنے والے جج حکومت توڑ دیں گے لیکن میں نے انہیں کہا ججوں کے ذریعے حکومت توڑنا تو مارشل لا ہے۔ اگر عمران خان کہہ دیں کہ انھوں نے مجھ سے یہ باتیں نہیں کہیں تو پوری قوم سے معافی مانگ لوں گا۔ مجھے نواز شریف اور عمران خان نہیں ملک کے غریب لوگوں کا احساس ہے جبکہ نواز شریف نے کبھی مجھے پسند نہیں کیا لیکن اس کے باوجود وہ آج بھی پارٹی بچانے پر میرا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا نواز شریف نے ان تینوں افراد کو وزیر بنایا تھا اور میاں صاحب نے کبھی خوش ہو کر بھی مجھے ٹکٹ نہیں دیا تھا۔
جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا کہ نواز شریف نے شیخ رشید کو میری نگرانی کرنے کی ذمے داری دی تھی۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید بتایا کہ جتنی مرتبہ آئین توڑا گیا مرضی کی چیزیں آئین میں شامل کی گئیں۔ پہلے بھی سازشیں عروج پر تھیں اور اب بھی دوبارہ عروج پر ہیں جبکہ اس ملک میں قربانی ہمیشہ سیاست دانوں کو دینی پڑی ہیں اور جن سیاستدانوں نے قربانیاں دی ہیں اور مارے بھی گئے ہیں۔
جاوید ہاشمی نے شیخ رشید کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ان کو جہاں پتا چلتا ہے کہ نشست جیت جانے میں مدد ملے گی وہ اس کے ساتھ ہو جاتا ہے جبکہ میرا درباری شیخ رشید میرے سامنے کھڑا ہوا تو اس کی ضمانت ضبط ہو گئی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں