ممبئی :بھارتی فلم انڈسٹری کے سپراسٹار ہیرو دلیپ کو ساتھی اداکارہ کو اغوا اور بعد ازاں ریپ کا نشانہ بنانے کے الزام میں 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری میں ملایم زبان میں بننے والی فلموں کے اسٹار دلیپ پر الزام تھا کہ اس نے رواں برس 17فروری کو ساتھی اداکارہ کو ساتھیوں کی مدد سے اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے گزشتہ ماہ ہی 48 سالہ اداکار دلیپ سے کئی گھنٹے تک تفتیش بھی کی تھی، تاہم گزشتہ رات دیر گئے اسے گرفتار کرکے 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔اداکار کو ریاست کیرالہ کے شہر کوچی کی پولیس نے رات دیر گئے گرفتار کیا، وہ اب تک 100 سے زائد فلموں میں کام کر چکے ہیں۔پولیس اداکارہ کو اغوا اور ریپ کے بعد اس کی فحش تصاویر لینے کے مقدمے میں دیگر افراد سے بھی تفتیش کر رہی ہیں۔خیال رہے کہ ملایم فلموں میں کام کرنے والی 27 سالہ اداکارہ کو رواں برس 17 فروری کو مبینہ طور پر اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اداکارہ نے 18 فروری کو اپنے ڈرائیور سمیت سنیل کمار، الیاس پلسار سنی اور وجیش نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد اداکارہ کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقدمے کی تفتیش شروع کردی گئی تھی۔تفتیش کے دوران پولیس کو اداکار دلیپ کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے، جس پر گزشتہ ماہ اداکار سے 12 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ریاست کیرالہ میں یہ مقدمہ اتنی شدت اختیار کرگیا کہ وہاں کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس میں کودنا پڑا، وزیر اعلیٰ پنیارائی وجاین نے کہا تھا کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔واقعہ رونما ہونے کے بعد بھارتی قانون کے تحت اداکارہ کا نام اور چہرے کی شناخت خفیہ رکھی گئی، تاہم یہ بتایا گیا کہ ریپ کا نشانہ بننے والی اداکارہ 75 سے زائد فلموں میں کام کرچکی ہے۔
اداکارہ کو ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری کی خواتین نے بھی اپنی ساتھی اداکارہ کے لیے مہم چلائی۔ اداکار دلیپ نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اور فلم کے ڈائریکٹر کو ڈیڑھ کروڑ روپے کے لیے بلیک میل کیا جا رہا ہے۔اداکار نے خود پر ریپ اور اغوا کے لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور اپنی بے گناہی ثابت کرکے ہی رہیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔