مارک زکربرگ: انکرپشن کے باوجود صارفین کے فون میں موجود میسجز محفوظ نہیں

06:23 PM, 12 Jan, 2025

کیلیفورنیا :میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے انکشاف کیا ہے کہ واٹس ایپ اور دیگر پلیٹ فارمز کی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن میٹا یا کسی بھی دوسرے ادارے کو صارفین کے پیغامات دیکھنے سے روکتی ہے، لیکن یہ فزیکل یا ریموٹ رسائی سے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے۔

زکربرگ نے جمعہ کو جو روگن ایکسپیریئنس پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ انکرپشن میٹا کے سرورز کو صارفین کے پیغامات تک رسائی سے روکتی ہے، لیکن اگر کوئی صارف کے موبائل فون تک رسائی حاصل کر لے، تو پیغامات کو بآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے پیگاسس جیسے ٹولز کا ذکر کیا، جو اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کے تیار کردہ اسپائی ویئر ہیں اور موبائل فونز میں خفیہ طور پر انسٹال ہو کر ڈیٹا تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔


زکربرگ نے کہا کہ واٹس ایپ کی انکرپشن میٹا کو پیغامات کے مواد کو دیکھنے سے روکتی ہے، یہاں تک کہ اگر کوئی میٹا کے ڈیٹا بیس کو ہیک کرے تو بھی نجی پیغامات محفوظ رہتے ہیں۔ تاہم، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دیگر ایجنسیاں موبائل فونز تک براہ راست رسائی حاصل کر کے پیغامات کو دیکھ سکتی ہیں۔


مارک زکربرگ نے بتایا کہ میٹا نے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے واٹس ایپ میں "غائب ہونے والے پیغامات" کا فیچر متعارف کروایا ہے، جو ایک مخصوص مدت کے بعد خودکار طور پر میسج تھریڈ کو حذف کر دیتا ہے۔


زکربرگ کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب روگن نے ٹکر کارلسن کے ان الزامات کے بارے میں سوال کیا کہ امریکی ایجنسیاں، بشمول سی آئی اے اور این ایس اے، ان کے پیغامات کی جاسوسی کرتی ہیں اور ان کے ارادے میڈیا کو لیک کرتی ہیں۔


زکربرگ نے خبردار کیا کہ انکرپشن کے باوجود، صارفین کو اپنے موبائل فونز کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صارف کے فون تک رسائی حاصل کر لے، تو انکرپشن بے اثر ہو جاتی ہے۔

یہ انکشافات صارفین کو اپنی آن لائن پرائیویسی اور موبائل فون سیکیورٹی پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔
 

مزیدخبریں