اسلام آباد: پی ٹی آئی پرانی کارکن نورین فاروق خان سپریم کورٹ پہنچیں جہاں پی ٹی آئی کے بلے کے انتخابی نشان سے متعلق کیس کی سماعت ہو رہی تھی۔ وہ بھی اس کیس میں فریق ہیں۔
جب ایک صحافی نے از راہِ تفنن پوچھا کہ کیا آپ رو رہی تھیں تو نورین نے بھرپور اعتماد کے ساتھ کہا کہ وہ تو ہمیشہ ہنستی رہی ہیں۔
جب پوچھا گیا کہ آپ اتنی جذباتی کیوں ہو رہی تھیں تو انہوں نے کہا کہ میں تو پارٹی کی مشکلات کے بارے میں سوچ کر پریشان تھی۔ نورین نے وضاحت کی کہ انہیں پارٹی کی طرف سے کبھی رکنیت کی تنسیخ کا خط نہیں ملا۔
اس سے قبل نورین نے ٹی وی ٹاک شو میں اپنے بارے میں صحافی کے ریمارکس پر کہا تھا کہ انہوں نے کچھ ایسا غلط بھی نہیں کہا تھا۔ صحافی کا کہنا تھا کہ نورین پارٹی کے معاملات پر احتجاج کر رہی تھیں۔