اکبر ایس بابر صاحب آپ کے پیچھے کون ہے؟ کیوں ان کو تنگ کر رہے ہیں؟ لگتا ہے پی ٹی آئی نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری: چیف جسٹس

05:09 PM, 12 Jan, 2024

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کیس کی سماعت کل 10 بجے تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اکبر ایس بابر خود پی ٹی آئی کےخلاف کھڑے ہیں یا انکے پیچھے کوئی کھڑا ہے؟، اکبر ایس بابرکے وکیل نے کہا وہ تو بانی ممبر ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل  حامد خان کل دلائل دیں گے. 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے  سماعت کی  جبکہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ ہیں۔

سماعت شروع ہوئی تو جسٹس محمدعلی مظہر نے استفسار کیا کہ ابھی تفصیلی فیصلہ جاری نہیں ہوا؟ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی تفصیلی فیصلہ نہیں آیا اور لگتا ہے فیصلہ آنے میں ایک ہفتہ لگ جائے گا۔ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ہفتہ 13جنوری کو سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ ہونے ہیں۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ پیر کو سماعت مکمل کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ہفتہ اور اتوار کو بھی سماعت کر لیتے ہیں، ہم قانون کے مطابق انتخابات کے انعقاد کے لیے دن رات کام کرنے کو تیار ہیں، ہم اپنی چھٹی تک قربان کرنے کو تیار ہیں، کل ہفتہ کے روز کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیں، اگر پیر تک سماعت ملتوی کی تو پھر یہ اکیڈیمک کارروائی ہوگی اور پیر تک سماعت ملتوی کی تو پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کریں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کسی کو زبردستی تو الیکشن نہیں لڑوا سکتی۔کیا صرف اس بنیاد پر انتخابات کالعدم قرار دے دیں۔ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہ ملا تو کیا اکبر ایس بابر کو نقصان نہیں ہوگا؟ وکیل احمد حسن نے کہا کہ اکبر ایس بابر کا جرم قانون پر عملدرآمد کیلئے آواز اٹھانا ہے۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کہتا ہے پارٹی الیکشن کراؤ نشان تو بعد کی بات ہے۔ اکبر ایس بابر اتنے عرصے سے پی ٹی آئی کو تنگ کیوں کر رہے ہیں؟  وکیل احمد حسن نے جواب دیا کہ  پی ٹی آئی شاید اکبر ایس بابر کو تنگ کر رہی ہے۔ممنوعہ فنڈنگ پر پارٹی سے اختلاف ہوا تھا۔ 
 
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اکبر ایس بابر خود پی ٹی آئی کےخلاف کھڑے ہیں یا انکے پیچھے کوئی کھڑا ہے؟اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل مکمل  ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ۔ 

مزیدخبریں