نئی دہلی :بھارت میں نسل کشی کے بڑھتے واقعا ت پر جینو سائیڈ واچ کے بانی نے مودی سرکار کا پول کھولتے ہوئے کہا کہ بھارت نسل کشی کے 8ویں مرحلے میں ہے،قتل و غارت گری کی بڑی تباہی سے صرف ایک قدم دور ہے۔
جینوسائیڈ واچ کے بانی پروفیسر گریگوری ایچ اسٹینٹن کا ایک ورچوئل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھابھارت نسل کشی کے 8ویں مرحلے میں ہے،قتل و غارت گری کی بڑی تباہی سے صرف ایک قدم دور ہےاور نریندر مودی، ایسا ہوتا دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔
انہوں نے مودی کی انتہا پسند تنظیم آرایس ایس سے تعلق پر بھی تنقید کی اور نشاندہی کی کہ آر ایس ایس بنیادی طور پر ایک نازی تنظیم ہے اور حقیقت میں جس نے ہٹلر کی بھی تعریف کی۔
جینوسائیڈ واچ کے بانی نے مطالبہ کیا کہ امریکی کانگریس کو امریکا بھارت دو طرفہ تعلقات میں مذہبی آزادی کے خدشات کو اٹھانا چاہیے۔
انٹرنیشل میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی زندگیوں کو انتہاپسند وں سے خطرہ ہے، نسل کشی کے 10 مراحل تھیوری کے معمار اور جینوسائیڈ واچ کے بانی کا کہنا ہے بھارت نسل کشی کے 8ویں مرحلے میں ہے۔ یہ دنیا کے مفاد میں ہے کہ بھارت کو فاشزم سے بچانے کے لیے مل کر کام کیا جائے۔