اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آڈیٹر جنرل کے اختیارات اور ہائی سپیڈ ڈیزل کو ٹیکس اور ڈیوٹی سے استثنیٰ کی منظوری دیدی گئی ہے۔ اجلاس میں ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہور کو پولیس اسٹیشن ڈیکلیئر کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ نوشہرہ شہر میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر سے متعلق چار رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بجلی بریک ڈاؤن ایک انسانی غلطی سے ہوا اور غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزراء کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اپنی کارکردگی اور وزارتوں پر گرفت بہتر بنائیں جبکہ وزیراعظم وزیر توانائی عمر ایوب کی کارکردگی سے بھی ناخوش نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ شہریوں کے مسائل سے جڑی وزارتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
کابینہ اجلاس میں سانحہ مچھ اور اسامہ ستی کیس پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسامہ ستی کے والدین حکومتی کارروائی سے مطمئن نہیں تو ہائیکورٹ کے جج سے تحقیقات کروائیں اور سانحہ مچھ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
اجلاس میں عمرکوٹ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔ لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی، پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی اور نیشنل طب کونسل کے نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں قرضوں کے علاوہ بیرونی فنڈز سے متعلق بریفنگ کو موخر کر دیا گیا۔
اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی و کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔