کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے مردم شمار کیخلاف 17 جنوری کو ریلی کا اعلان کر دیا ہے۔ ریلی شارع فیصل سے پریس کلب تک نکالی جائے گی۔
اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں کراچی کے 70 لاکھ افراد غائب کر دیئے۔ نادرا نے کراچی میں سوا 2 کروڑ سے زائد افراد کے شناختی کارڈ جاری کیے ہیں۔ ووٹر لسٹ میں ووٹر زیادہ اور افراد کم ہیں۔مردم شماری کو صحیح کرانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی نے 10 جنوری کو مردم شماری کا اعلان کیا تھا تاہم سانحہ مچھ کی وجہ سے اسے ملتوی کرنا پڑا، اب یہ ریلی 17 جنوری کو نکالی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں سے کہتا ہوں ہماری گنتی پوری کرنے میں مت ڈرو، ہماری گنتی صحیح کرو ہمارا یہی مطالبہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی پر 25 سال تک بھارتی خفیہ ادارے ''را'' کا تسلط تھا۔ ہم نے اپنے سچ سے نوجوانوں کو اکٹھا کیا۔ ''را'' کا تسلط ایم کیو ایم کی شکل میں ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ آج ''را'' کی جرات نہیں یہاں کوئی کارروائی کر سکیں۔ آج یہاں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ کراچی کو غارت گری سے نکالنے میں نوجوانوں کا کردار ہے۔
انہوں نے حکوت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وقت کے حکمران دہشت گرد کہلائیں گے۔ آپ پاکستان کا لوٹا ہوا ایک روپیہ واپس نہیں لا سکے۔ کسی ادارے کی کرپشن ختم نہیں ہوئی، ریٹ بڑھ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے وزیراعلیٰ سب سے بڑا ڈکٹیٹر بن گیا۔ آج حکمران 18ویں ترمیم ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی حمایت کریں گے۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اب نواز شریف اور زرداری کی اگلی نسلیں بھی حکومت کیلئے تیار ہیں۔ کراچی میں پینے کا پانی ہے نہ ٹرانسپورٹ کا نظام، سرکاری نوکریاں ملتی نہیں ،رہی سہی کسر کورونا نے پوری کر دی ہے۔