اسلام آباد: حکومت پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے افراد کو تلور کے شکار کی خصوصی اجازت دیدی ہے۔ جن شخصیات کو یہ اجازت نامے جاری کئے گئے ہیں ان میں دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد بھی شامل ہیں۔
پاکستان کی جانب سے رواں سال کیلئے صرف 6 اماراتی شخصیات کو ہی یہ اجازت نامے جاری کئے گئے ہیں۔ نجی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان افراد میں شیخ محمد بن راشد المکتوم، دبئی کے ولی عہد، دبئی پولیس کے نائب سربراہ، آرمی افسر اور دیگر تین افراد شامل ہیں۔
تلور کے شکار کے یہ اجازت نامے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی اجازت کے بعد جاری کئے گئے ہیں اور انھیں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے پہنچا دیا گیا ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ حکومت کی جانب سے پاکستانی شہریوں یا مقامی افراد کو تلور کے شکار کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ عرب شخصیات تلور کے شکار کو اپنا ورثہ سمجھتے ہیں اور اسے زندہ رکھنے کیلئے وہ تلور کے شکار میں بہت دلچسپی لیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے آباء واجداد بھی اس شکار کا شوق رکھتے ہیں اور اب وہ اس روایت کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔
2015ء میں پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے تلور کے شکار پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم حکومت پاکستان نے اس فیصلے پر کہا تھا کہ ایسا کرنے سے عرب ممالک کے پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہو سکتے ہیں جس کے بعد 2016ء میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے یہ پابندی اٹھا لی تھی۔
خیال رہے کہ تلور کا شکار بندوق سے نہیں بلکہ ٹریننگ دیئے گئے بازوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ تلور کا شکار صبح سویرے ہوتا ہے اس کیلئے دن کے وقت مختلف ٹولیوں کی صورت میں شکار کو ڈھونڈا جاتا ہے۔ مقامی افراد تلور کے پاؤں کے نشان ڈھونڈتے ہیں جس کے بعد بازوں کو چھوڑا جاتا ہے جو اپنا شکار پکڑ کر لاتے ہیں۔