نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں گزشتہ روز سکول سے یونیورسٹی سطح تک کی تمام تعلیمی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ بھارت میں عالمی وبا کی صورتحال انتہائی تشویشناک ناک ہے۔ تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست گجرات میں 10 ماہ بعد سکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔ حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں نے اپنی نگرانی میں تعلیمی سرگرمیوں کو آغاز کیا۔ اس سے پہلے طلبہ کو آن لائن پر تعلیم دی جا رہی تھی۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پر رواں ماہ چھ جنوری کو ایک اہم اجلاس کیا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی سطح پر تمام تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں۔ بریفنگ کے دوران عالمی وبا کی صورتحال کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔
اجلاس کے دوران ریاستی وزیر تعلیم نے شرکا کو بریفنگ دی اور بتایا کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے اس فیصلے کے پابند ہونگے۔ طلبہ اور بچوں کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں کہا گیا تھا کہ عالمی وبا کی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں تمام تعلیمی اداروں کو مراسلے ارسال کئے گئے۔ تاہم تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی وبائی صورتحال اور شہریوں کے رویے کو دیکھتے ہوئے اس بات کے کم امکانات ہیں کہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔