نئی دہلی: انڈین عدالت نے نئی دہلی کے سابق وزیراعلیٰ سومناتھ بھارتی کو عدالت نے جیل بھیج دیا ہے۔ سومناتھ بھارتی نے ایک ہسپتال کے دورے کے دوران بچوں کو ''کتے کے پلے'' سے تشبیہ دی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رکن اسمبلی اور نئی دہلی کے سابق وزیراعلیٰ نے کچھ عرصہ قبل ایک ہسپتال کے دورے کے موقع پر انتہائی متنازع بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست اترپردیش کے ہسپتالوں میں ''کتوں'' کے بچے پیدا ہوتے ہیں
پولیس اور اعلیٰ حکام نے اس بیان کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سومناتھ بھارتی کو گرفتار کر لیا تھا۔ بعد ازاں مقدمہ درج کرکے انھیں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ خیال رہے کہ سومناتھ بھارتی کا تعلق عام آدمی پارٹی سے ہے۔ عدالت نے انھیں چودہ دنوں کیلئے جیل بھیجا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کے رہنما سومناتھ بھارتی نے یہ بیان اس وقت دیا تھا جب وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ہسپتال کے دورے پر تھے۔ ہسپتال میں طبی سہولیات کے فقدان، گندگی اور ''کتوں کے پلے'' دیکھ کر انہوں نے تبصرہ کیا تھا کہ ہمارے ہسپتالوں میں بھی کتوں کے پلے ہی پیدا ہوتے ہیں۔
سومناتھ بھارتی کیخلاف تعزیرات ہند کی دفعہ ایک سو ترپن اے اور پانچ سو پانچ کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ایک مقامی شہری کی درخواست پر درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے سابق وزیراعلیٰ دہلی کے گھر پر چھاپا مارا اور انھیں گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا۔
خبریں ہیں کہ نئی دہلی کی حکمران جماعت عام آدمی پارٹی نے اتر پردیش اسمبلی سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے ان کے رہنماؤں کیخلاف مختلف کارروائیاں سامنے آ رہی ہیں۔ تاہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے عام آدمی پارٹی کو بھارتی جنتا پارٹی کی ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے بی جے پی کا ووٹ بڑھانے کیلئے اتر پردیش میں اتارا گیا ہے۔
لڑنے کا اعلان کر دیا ہے اور پارٹی اتر پردیش میں اپنی موجودگی درج کرانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی کی جتنی مقبولیت بڑھے گی اتنا ہی زیادہ بی جے پی کو فائدہ ہوگا کیونکہ وہ بی جے پی مخالف پارٹی کا ووٹ ہی کاٹے گی۔ کانگریس کا یہ الزام ہے کہ عام آدمی پارٹی دراصل بی جے پی کی’ بی ‘ٹیم ہے۔