ٹورنٹو: کینیڈا نے ڈرامائی طور پر اپنے ملک سے فرار ہونے والی 18 سالہ سعودی لڑکی رہف محمد القعون کو سیاسی پناہ دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے 18 سالہ رہف محمد القعون بتایا کہ اگر انہیں واپس بھیجا گیا تو انہیں قید کر دیا جائے گا اور ان کا خاندان سو فیصد انہیں قتل کر دے گا۔
رہف نے آسٹریلیا میں سیاسی پناہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔بعدازاں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے رہف کو سیاسی پناہ دینے سے متعلق اقوام متحدہ کی درخواست منظور کر لی تھی۔
جسٹن ٹروڈو نے اپنے پیغام میں کہا ہمیں رہف کو سیاسی پناہ دینے پر خوشی ہے کیونکہ کینیڈا وہ ملک ہے جو انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور میں اس بات کی تصدیق کر رہا ہوں کہ ہم نے اقوام متحدہ کی درخواست قبول کر لی ہے۔
دوسری جانب رہف محمد القعون نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مدد کرنے اور ان کی جان بچانے پر سب لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔