اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کونسل کو تحلیل کر دیا۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آج پی ایم ڈی سی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی کے وکیل کی جانب سے کونسل کو کام کرنے دینے سے متعلق اپیل مسترد کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا۔ 35 رکنی پی ایم ڈی سی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر شبیر لہری ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر پی ایم ڈی سی غیرقانونی ہے تو اسے کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
چیف جسٹس نے سماعت کے دوران مختلف درخواست گزاروں کے وکلاء سے استفسار کیا تھا کہ نئے الیکشن ہونے تک پی ایم ڈی سی کو چلانے کا متبادل حل کیا ہو سکتا ہے۔ جس پر پی ایم ڈی سی کے سابق صدر ڈاکٹر مسعود حمید خان کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ نے تجویز دی تھی کہ کونسل کے ایک رکن اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس شاکر اللہ جان کی سربراہی میں ایک عبوری کمیٹی تشکیل دی جا سکتی ہے۔ آج سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے پی ایم ڈی سی سے متعلق ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ کی تجویز منظور کرتے ہوئے عبوری کمیٹی بھی تشکیل دینے کا حکم دیا جس کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ جان کریں گے۔
عبوری کمیٹی میں اسلام آباد اور چاروں صوبوں سے میڈیکل کالجز کے وائس چانسلرز شامل ہوں گے جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان بھی عبوری کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ یہ عبوری کمیٹی پی ایم ڈی سی کے نئے انتخابات کرانے کی ذمہ دار ہوگی۔
علاوہ ازیں گذشتہ روز مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب کے تمام میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تمام کالجز کا دورہ کیا جائے گا اور معیار پر پورا نہ اترنے والے کالج بند کر دیئے جائیں گے۔ یاد رہے کہ پی ایم ڈی سی نے 7 دسمبر 2017 کو کونسل کی تحلیل کے حوالے سے دیئے گئے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں