پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان برسبین میں ہونے والے پہلے ایک روزہ میچ میں بابر اعظم کے پاس تاریخ رقم کرنے کا نادر موقع ہے اور وہ سر ویوین رچرڈز کا 37 سال پرانا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔
22 سالہ بابر اعظم اب تک 18 اننگز میں 886 رنز بنا چکے ہیں اور انہین تیز ترین ہزار رنز کا عالمی ریکارڈ بنانے کیلیے آسٹریلیا کے خلاف ابتدائی دو میچوں میں 114 رنز بنانے ہوں گے۔
تیز ترین ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ عظیم ویسٹ انڈین بلے باز سر ویوین رچرڈز کے پاس ہے جنہوں نے 21 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کیا تھا اور 37 گزرنے کے باوجود کوئی بھی کھلاڑی اب تک یہ ریکارڈ نہ توڑ سکا۔
انگلینڈ کے کیون پیٹرسن اور جوناتھن ٹروٹ کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے نوجوان کوئنٹن ڈی کوک بھی 21 اننگز میں یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں لیکن کوئی بھی اس سے کم اننگز میں یہ ریکارڈ نہ بنا سکا۔آسٹریلیا میں آٹھ اننگز کے دوران بابر اعظم محض 11.33 کی اوسط سے رنز بنا سکے اور 23 ان کا سب سے زیادہ اسکور رہا لیکن حالیہ وارم اپ میچ میں انہوں نے 98 رنز بنا کر فارم میں واپسی کا ثبوت دیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ آسٹریلیا کے خلاف سنچری بنانے کی صورت میں بابر اعظم سری لنکن بلے باز کمار سنگاکارا کا لگاتار چار سنچریاں بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی برابر کر دیں گے۔ بابر اعظم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں لگاتار تین سنچریاں اسکور کی تھیں۔