پی ٹی آئی حکومت کی آرمی ایکٹ قانون سازی پر سپریم کورٹ میں سوالات

12:19 PM, 12 Feb, 2025

اسلام آباد:  سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں پارلیمنٹ نے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی میں بڑی گرم جوشی دکھائی۔

سماعت کے دوران وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ہونے والی ترمیم بنیادی حقوق کو متاثر کر سکتی ہے، کیونکہ اس میں کی جانے والی کوئی بھی تبدیلی حقوق کو محدود کر سکتی ہے۔ اس پر جسٹس نعیم اختر نے وکیل سے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سیاسی جماعت نے اس وقت بہت جوش و خروش سے آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی تھی۔

دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آرمی ایکٹ میں ترمیم کی صورت میں اگر ایک فوجی گھریلو مسائل کی وجہ سے کوئی غلط عمل کرتا ہے، تو کیا اسے ملٹری کورٹ میں پیش کیا جائے گا؟ اس پر وکیل نے جواب دیا کہ اس پر عدالت کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔

مزیدخبریں