آدھی آدھی مدت کیلئے وزیر اعظم، اتحادی حکومت بنانے پر اتفاق: پی پی اور ن لیگ کی ملاقات کی اندرونی کہانی

آدھی آدھی مدت کیلئے وزیر اعظم، اتحادی حکومت بنانے پر اتفاق: پی پی اور ن لیگ کی ملاقات کی اندرونی کہانی
سورس: neo news

اسلام آباد: لاہور: صدر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے سابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی بلاول ہاؤس میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں  آدھی مدت کے لیے ن لیگ اور آدھی مدت کے لیے پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے امکانات کاجائزہ لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں  مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کی پیشکش کی جبکہ لیگی قیادت نے ایم کیوایم اور آزاد ارکان سے رابطوں کےمتعلق پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں لیگی وفد نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہوگا جبکہ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔

دوران ملاقات  پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین نے اس بات پر بھی اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے،ملاقات میں دونوں جماعتوں نے صورتحال پر مشاورت کی اور تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 اس موقع پر پی پی پی قیادت کا کہنا تھا کہ وہ مسلم لیگ ن کی تجاویز کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں سامنے رکھیں گے، دونوں جماعتوں کے قائدین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، ہم عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔

مسلم لیگ ن کے وفد میں اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، احسن اقبال، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، ملک احمد خان، مریم اورنگزیب اور شزا فاطمہ شامل تھے۔
 
 

مصنف کے بارے میں