لاہور: عام انتخابات کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر آج سماعت ہو گی۔
لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی مذکورہ درخواستوں پر سماعت کریں گے۔
لاہور کے حلقہ این اے 119سے آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نوازکی کامیابی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہواہے۔
این اے 71 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار نے رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف کی کامیابی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کی ہے، درخواست میں استدعا کی کہ عدالت دوبارہ گنتی کا حکم دے اور فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔
این اے 148 ملتان سے آزاد امیدوار بیرسٹر تیمور الطاف نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی ہوئی ۔
این اے 118 سے آزاد امیدوار عالیہ حمزہ کے خاوند نے رہنما مسلم لیگ ن حمزہ شہباز کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے، حمزہ شہباز اور عالیہ حمزہ کے ووٹوں میں 5 ہزار 157 کا فرق ہے۔
این اے 127 لاہور سے آزاد امیدوار ظہیر عباس نے مسلم لیگ ن کے عطا تارڑ کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
این اے 55 راولپنڈی کے نتائج اور فارم 47 امیدوار راجہ بشارت نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردئیے ہیں، درخواست میں کہا گیا کہ امیدواروں کے پاس موجود فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت جیتے۔ این اے 117 لاہور سے آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر نے استحکام پاکستان پارٹی(آئی پی پی)کے عبدالعلیم خان کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 46 سیالکوٹ سے عمر ڈار کی اہلیہ روبہ عمر نے ن لیگ کے فیصل اکرم کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔