برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں دستاویزات عدالت میں جمع کروا دیئے جس کے مطابق شہباز شریف منی لانڈرنگ کا ہدف تھے ۔دو برسوں میں پندرہ سالوں کے مالی معاملات اور اکائونٹس کا جائزہ لیاگیا ۔دستاویزات کے مطابق چار ممالک میں آف شور کمپنیوں اور اکائونٹس پر بھی تحقیق کی گئی اور ثبوت نہ ملنے پر نیشنل کرائم ایجنسی نے شہباز شریف اور سلمان شہباز کے خلاف کریمنل انوسٹی گیشن ختم کر دی اور برطانوی عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں کوئی ثبوت نہیں ملا ۔این سی اے نے شہباز شریف کو کلین چٹ دیدی ۔موجودہ حکومت گزشتہ ساڑھے تین سالوں سے محمد شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات لگاتی رہی ہے ۔برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے اپنی تحقیقات میں قرار دیا کہ شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں ملا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت نے اپنے ساڑھے تین سال شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف سیاسی انتقام میں ضائع کر دیئے ۔اچھی حکمرانی کے بجائے موجودہ حکمران اپنا سارو زور نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف الزامات پر لگا رہے ہیں ۔حکمرانوں کا سیاسی انتقام ٹھنڈا نہیں ہورہا ہے اور شہباز شریف کے خلاف
سیاسی اور انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔عوام مہنگائی کے ہاتھوں خودکشیاں کر رہے ہیں ۔مہنگائی کنٹرول ہو رہی ہے نہ ہی شریف خاندان کے خلاف حکومت ثبوت حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔ شہباز شریف ان الزامات سے بری ہو گئے بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی ان کی ساکھ بہتر ہوئی ہے جبکہ موجودہ حکومت کے اقدامات نے ملک کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔برطانیہ کے ویسٹ مجسٹریٹ کے فیصلے میں بھی واضح ذکر ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے ایسیٹ ریکوری یونٹ کے کہنے پر کارروائی شروع کی اور حکومت نے خط لکھا تھا۔نیشنل کرائم ایجنسی نے ایسیٹ ریکوری یونٹ کی درخواست پر تحقیقات کے دوران شہباز شریف کے خاندان کے برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں مالی معاملات کی چھان بین کی اور برطانیہ کے ویسٹ مجسٹریٹ نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلمان شہباز کو منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری کرتے ہوئے منجمد اکائونٹس بحال کر نے کا حکم جار ی کیا تھا ۔سابقہ مشیر احتساب شہزاد اکبر اپنی نوکری بچانے کے لئے صبح و شام پریس کانفرنس میں شہباز شریف اور ان کے بیٹے کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات لگاتے رہے لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنی نوکری کو نہیں بچا سکے ۔قوم کو حقیقت معلوم ہو چکی ہے کیونکہ برطانیہ نیشنل کرائم ایجنسی عالمی شہرت کی حامل ہے ۔اس کی تحقیقات اور غیر جانبداری کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے ۔شہباز شریف کو کلین چٹ دینے کے فیصلے سے وہ قوم کے سامنے سرخرو ہو گئے ہیں ۔فتح آخر سچ و حق کی ہوتی ہے ۔
پرویز مشرف کی حکومت میں بھی آٹھ سال شریف خاندان کے خلاف سرکاری مشینری کا استعمال کیا گیا اور نیب کے ذریعے بھی کیس بنائے گئے تھے لیکن شریف خاندان کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی ۔موجودہ حکومت اپنی کارکردگی پر کوئی توجہ نہیں دیتی ۔حکمرانوں کے اعصاب پر اپوزیشن سوار ہوتی ہے ۔ترجمانوں کو بھی سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک دیاگیا ہے ۔مہنگائی میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے ۔بیروزگاری کی شرح میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔ملک کی معیشت دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے ۔حکمرانوں کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے صنعتکار ،سرمایہ کار ،تاجر ،کسان ،مزدور اور سرکاری ملازمین سخت پریشان ہیں ۔بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں ۔موجودہ حکمران تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھ رہے ہیں ۔ماضی کے تلخ تجربات کو دوہرا رہے ہیں اور ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی طرح نیب ،ایف آئی اے کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے اور ان کے خلاف مقدمات قائم کر کے گرفتار کروا رہے ہیں ۔گڈ اور بیڈ کے نام پر ملک میں یک طرفہ احتساب کا کھیل کھیلا جارہا ہے اور گزشتہ پندرہ سالوں سے یہ کھیل جاری ہے جس سے ملک کو فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے ۔
نیشنل کرائم ایجنسی، شہباز شریف کی بے گناہی ثابت
08:30 AM, 12 Feb, 2022