اسلام آباد: وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے پاس اب تک جو شہادتیں موجود ہیں اس کے لحاظ سے دیکھیں گے اور جتنی تفصیل سے اب یہ ویڈیو آئی ہے اس سے پہلے اتنی تفصیل سے نہیں تھی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا ویڈیو میں نظر آنے والے ارکان کے ووٹ سے جو کامیاب ہو کر سینٹرز بنے ان کے نام بھی سامنے لائیں گے اور کیس شروع کرنے کے لئے ویڈیو ایک بہت ہی اہم ثبوت ہے۔ فیصل واوڈا جس طرح سے ڈٹ کے بات کرتے اسی طرح کا شخص سینیٹ میں چاہیے اور بلوچستان سے عبدالقادر تحریک انصاف اور بی اے پی کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ عبدالقادر کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا کیونکہ بلوچستان میں بی اے پی اور تحریک انصاف کا الائنس ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا آج کی پوزیشن کے مطابق سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے تحت ہوں گے اور ابھی تک کوئی چیز نظر سامنے نہیں آ رہی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات 2018 میں ایم پی ایز کی ویڈیو لیک کے معاملے پر تین رکنی کمیٹی بنائی تھی۔
واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن 2018 ایم پی ایز کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی ۔ ویڈیو ارکان اسمبلی کو پیسے وصول کرتے دیکھا گیا تھا۔
سینیٹ الیکشن 2018 میں ووٹ کے بدلے ضمیر کے سودے ہوتے رہے۔ 2018 میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان کو فارغ کیا گیا۔ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی ارکان کروڑوں میں بکے۔
حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی ریفرنس بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس بھی جاری ہو چکا ہے اور صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے۔