اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی طرف سے دائر کی گئی بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
دوران سماعت عدالت میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی نے ضمانت ملنے کے بعد ٹرائل کورٹ میں متعدد سماعتوں پر پیش ہونے سے انکار کیا، اور وہ اس ضمانت کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔ ایف آئی اے نے استدعا کی کہ ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کہاں ہیں؟ جس پر بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے جواب دیا کہ وہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ وکیل نے مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی کو مختلف تاریخوں پر حاضری سے استثنیٰ ملا تھا اور اس کی وجہ سے وہ بعض سماعتوں پر عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں تھیں ۔
جسٹس اورنگزیب نے وضاحت دی کہ اگر بشریٰ بی بی ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوتیں تو ٹرائل کورٹ کے جج کے پاس ضمانت واپس لینے کا اختیار ہے، اور یہ توہین عدالت نہیں ہے۔ عدالت نے اس بات پر فیصلہ کیا کہ اس مرحلے پر بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی ضمانت برقرار رکھی اور درخواست نمٹا دی۔