ملکی معیشت کی بحالی کے لئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں،کالعدم تنظیموں کو لائسنس ٹو وائلنس نہیں دے سکتے:نگران وزیرا عظم 

 ملکی معیشت کی بحالی کے لئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں،کالعدم تنظیموں کو لائسنس ٹو وائلنس نہیں دے سکتے:نگران وزیرا عظم 

اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں کہ وہ بین الاقوامی مسئلے کا فیصلہ کرے۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے  بارہویں قومی بلوچستان ورکشاپ کے موقع پر شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں کہ وہ بین الاقوامی مسئلے کا فیصلہ کرے۔ان کاکہنا تھا کہ   چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو، ہرسطح پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔


انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پنجرہ پل، کراچی، کوئٹہ اور کوئٹہ خضدار روڈ پر کام ہو رہا ہے، زرعی شعبے کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، فلم، ڈرامہ اور تھیٹر کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

پاکستان کی اکانومی 80 فیصد ان ڈاکیومنٹڈ ہے، ملکی معیشت کی بحالی کے لئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں، معیشت کی بحالی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان کو اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں معاشی استحکام بھی شامل ہے۔ ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے، کالعدم تنظیموں کو لائسنس ٹو وائلنس نہیں دے سکتے، کسی کو بھی امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ احتساب کے عمل سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خواتین کو بااختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، معاشی طور پر مضبوط ہونے کے لئے خواتین کو ہر میدان میں بااختیار کرنا ہوگا۔


انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں امن و امان کے لئے ریاست اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھائے گی، ملک میں امن وامان سے ہی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھے گی، آئی ٹی گریجوایٹس کو مارکیٹ کی طلب کے تحت تربیت دینا ہوگی، تعلیم کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

مصنف کے بارے میں