صنعا: یمن میں حوثیوں نے باب المندب کے قریب ایک بحری جہاز کو کروز میزائل سے نشانہ بنایا ہے جس سے اس میں آگ لگ گئی۔
امریکی دفاعی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ حوثیوں کے زیر کنٹرول یمنی علاقے سے زمین پر مار کرنے والا کروز میزائل داغا گیا جس نے ایک موٹربوٹ کو نشانہ بنایا، جس سے کچھ نقصان ہوا اور آگ لگ گئی۔
امریکی اہلکار نے بتایا کہ امریکی بحریہ کا جہاز میسن امداد فراہم کرنے کے لیے جائے حادثہ کی طرف روانہ ہوا۔ تاہم اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہو۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ آبنائے باب المندب سے تقریباً 60 ناٹیکل میل شمال میں ہوا۔
قبل ازیں برٹش میری ٹائم ٹریڈ آفس نے اعلان کیا تھا کہ اسے ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے ساحل سے دور باب المندب کے قریب ایک بحری جہاز کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا گیا تھا اور اس میں آگ لگ گئی تھی۔
انہوں نے (ایکس) پلیٹ فارم پر ایک بیان میں مزید کہا کہ حکام بحیرہ احمر میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
"عرب ورلڈ" نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جہاز کے عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں۔
برطانوی دفتر نے نشانہ بننے والے جہاز کی قومیت ظاہر نہیں کی تاہم اس نے خطے میں موجود تمام بحری جہازوں سے محتاط رہنے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کا پتہ چلنے پر انہیں مطلع کرنے کا کہا۔
بعد ازاں برٹش میری ٹائم ٹریڈ آفس نے "ایکس" پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یمنی بحریہ سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ نے ایک جہاز کو یمنی بندرگاہ کی طرف رخ تبدیل کرنے کا حکم دیا۔
ٹینکر ٹریکرز ویب سائٹ نے کہا کہ اس کا خیال ہے کہ جس جہاز کو یمنی بندرگاہ کی طرف رخ بدلنے کی ہدایت کی گئی تھی وہ ایک آئل ٹینکر ہے جو شمال کی طرف جا رہا تھا۔
حوثی گروپ نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ کسی بھی قومیت کے اسرائیل جانے والے تمام بحری جہازوں کو گذرنے سے روک دے گا۔ اس نے غزہ میں جاری جنگ روکنے، غزہ کے محصورین کو طبی امداد اور خوراک فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حوثیوں کا کہنا تھا کہ غزہ کو امداد فراہم نہ کی گئی تو بحیرہ احمر میں اسرائیل کی طرف جانے والے تمام بحری جہازاس کا جائز ہدف ہوں گے۔