اسلام آباد: دفتر خارجہ نے پاکستان کے خلاف گھناونی اور قابل مذمت پروپیگنڈا مہم سے اظہار لاتعلقی کی بھارتی وزارت خارجہ کی کوشش کو مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ آزاد تحقیقاتی گروپ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ 116 ملکوں میں پھیلے ساڑھے سات سو زائد جعلی میڈیا اداروں اور 550 سے زیادہ جعلی ویب سائٹ کے جال کو بچھایا گیا جبکہ مردہ لوگوں کے ناموں کو بھی دوبارہ سے استعمال کیا گیا جبکہ ای یو اداروں کے نام کو بھی غلط طریقے سے استعمال کیا گیا۔ بھارتی نیٹ ورک نے یو این انسانی حقوق کونسل سے وابستہ 10 این جی اوز کو 2005 سے پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزارت خارجہ کے تمام بلند و بانگ دعوے کھوکھلے ہیں، حالیہ پیشرفت اور عالمی طور پر بے نقاب ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کبھی بھی ایک ذمہ دار اور جمہوری ملک نہیں رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی اقوام متحدہ کو بھارتی داراندزیوں اور دہشت گردی کے منصوبوں سمیت سہولت اور مالی معاونت کے ناقابل تردید شواہد دے چکا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب کی رپورٹ سے بھارت کے پاکستان کے خلاف جنون میں مبتلا ہونے اور داغدار مہم چلانے کے ہمارے موقف کو مزید تقویت ملتی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی مشینری بالخصوص انسانی حقوق پر زور دیا کہ وہ اس سارے معاملے کا فوری نوٹس لے کہ بھارت نے کس طرح سے اس باوقار پلیٹ فارم کو رکن ملک کے خلاف غلط طریقے سے استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سوئٹرز لینڈ اور بیلجیئم کے متعلقہ حکام این جی اوز کو فنڈز فراہمی معاملے کی تحقیقات کریں جبکہ یورپی یونین کے حکام بھی پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی مہم پر موثر کارروائی کرے۔