اسلام آباد: روپے کی قدر میں اتنی کمی اور ڈالر نے کیسے اونچی اڑان بھر لی؟ حکومت کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہ آیا۔ وزیراعظم عمران خان نے لاعلمی کا مظاہرہ کیا تو وزیرخزانہ نے کبھی اسٹیسٹ بنک پر ذمہ داری ڈالی اور کبھی درآمدات میں اضافے کو ڈالر کی قیمت میں اضافے کا باعث قرار دیدیا۔تاہم اب وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا انتظار کرنے سے قبل ہی روپے کی قدر میں کمی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا پاکستان نے آئی ایم ایف کی پابندیوں اور شرائط کا انتظار نہیں کیا بلکہ معیشت کی بہتری کے لیے حکومت کے پہلے سو دن کے اندر خود ہی متعدد اقدامات کیے۔ آئی ایم ایف شرائط کے انتظار سے پہلے ہی ملکی کرنسی کی قدر میں کمی، شرح سود اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے جیسے اقدامات کیے۔ ہمیں ایسا کرنا ضروری لگا کیونکہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کیلئے ہمیں یہ سب کچھ کرنا پڑنا تھا ۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں روپے کی قدر میں اچانک 8 سے 10 روپے کمی آئی تھی اور ڈالر 134 سے بڑھ کر 142 سے 144 تک پہنچ گیا تھا۔بعد ازاں اسٹیٹ بینک نے اس معاملے میں مداخلت کی جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت میں کچھ حد تک کمی ہوئی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 137 سے 139روپے تک پہنچ گئی تھی۔