اسلام آباد: وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم توقع کر رہے تھے کہ آج ایوان میں عوامی مسائل اٹھائے جائیں گے لیکن یہاں کوئی اور بات کر رہے ہین۔ کیا اپوزیشن لیڈر پر کیسز ہمارے دور میں بنے؟ کیا اپوزیشن لیڈر پر کیسز ہمارے دور میں بنے؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن کرپشن سے متعلق اس قرار داد سے اتفاق کرتی ہے کہ جس نے بھی عوام کا پیسا لوٹا اسکی جائیداد ڈی چوک پر نیلام کی جائے۔ اگر آپ نے حلال کی کمائی کی ہے تو ثبوت دیں اور بات ہی ختم ہو جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت میں 1 پروجیکٹ 2 ہزار ملین سے شروع ہوتا ہے لیکن کانٹریکٹر کو 5 ہزار ملین سے زیادہ دیے جاتے ہیں۔ عوام کے ٹیکس کے پیسوں کی حفاظت ہمارا اولین فرض ہے اور میں قوم سے وعدہ کر کے آیا ہوں کہ پاکستان سے کرپشن ختم کرنی ہے۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے دعوی کیا کہ مسلم لیگ ن کے 7 رہنماؤں نے این آر او مانگا ہے اور جو پہلا بندہ این آر او کے لیے آیا وہ آج بھی اس ایوان میں موجود ہے۔
وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کوئی یہ نہ سمجھے کہ اگر نام پردے میں ہے تو اس کو معافی مل جائے گی۔ مجھ سے شروع کریں میں جواب دینے کےلیے تیار ہوں اور میری ذمے داری ہے کہ جب پوچھا جائے تو وہ نام دوں گا۔ ان لوگوں کو جیل میں بھی ڈالنا ہے جنھوں نے پاکستان کو لوٹا ہے۔