تین سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والا عراقی انجام کو پہنچ گیا

تین سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والا عراقی انجام کو پہنچ گیا

بغداد: عراق کے دارلحکومت بغداد میں مرکزی فوجداری عدالت نے تین سالہ معصوم عراقی بچے کے ساتھ زیادتی اور اس کو قتل کرنے والے درندے کو پھانسی کی سزا کا حکم سنادیا ۔
عراق کی فوجداری عدالت کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق مجرم مصطفی کمر نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ اس نے ہی تین سالہ بچے سے زیادتی اور اسکا قتل کیا ہے ۔


مجرم کا مزید کہناتھا کہ اس نے تین سالہ عراقی بچے جعفر الدوری کو بغداد کے علاقے القاہرہ میں اہم شاہراہ سے ساتھ لیا اور اسی علاقے میں زیر تعمیر عمارت میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد آلے کی مدد سے تین سالہ معصوم بچے کی جان لے لی ۔


عدالت کا ذرائع کا کہناہے کہ مجرم نے قتل کے بعد بچے کی لاش کو وہیں چھوڑا اورعلاقے سے فرار ہوگیا۔ تاہم تحقیقات ایجنسی نے جب تین سالہ معصوم جعفر کی تلاش شروع کی تو اس علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج نے ملزم کی نشاندہی کرنے میں مدد فراہم کی ۔


عدالت نے بتایا کہ اس موصول ہونے والے شواہد میں مجرم کو مکمل قصور وار ثابت کرنے کے لیے کافی تھے ۔فوجداری عدالت کے جج نے تعزیرات عراق کی شق نمبر 406کے تحت مجرم المصطفیٰ کمر کو پھانسی دینے کا حکم جاری کر دیا ہے ۔


عراقی بچے جعفر الدوری کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک خاص طور پر دارلحکومت بغداد کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔واقعے پر علاقے کے لوگون میں شدید غم و غصہ پایا جا رہاہے ۔ بالخصوص جب شہریوں کو معلوم ہوا کہ مجرم اس معصوم کے ساتھ والے گھر میں رہتا تھا۔

واضح رہے کہ عراقی سیکیورٹی ایجنسی نے قتل اور زیادتی کے ملزم کو 7اکتوبر 2018کو گرفتار کیاتھا ۔