دبئی : کرکٹ دنیا کی مہنگی ترین کھیل بنتی جا رہی ہے ۔جس کااندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس سال بھارتی کپتان ویرات کوہلی دنیا کے سب سے مہنگے کھلاڑیوں کی لسٹ میں ساتویں نمبر پر آئے ہیں ۔ہم نے کرکٹ کے میدان میں مہنگی اسپورٹس گاڑیاں اور ہیوی بائیکز بطور انعام ملتے دیکھا ہے لیکن اب ٹی 10 لیگ اس کی ایک نئی حد پہ لے کر جا جا رہی ہے ۔ٹی ٹین لیگ کی انتظامیہ اس لیگ کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جس کے لیے نئے نئے طریقے بھی نکالے جا رہے ہیں ۔ویسے تو لیگ پہلے ہی بڑی دلسچپ ہے کیونکہ اس کے میچز ڈیڑھ سے دو گھنٹے کے اندر ختم ہو جائیں گے اور مختصر وقت کے میچز ہونے کے باعث ہر کوئی اس سے لطف اندوز ہو سکے گا لیکن ٹی ٹین لیگ کی انتظامیہ اس کو مزید پر کشش بنانے اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس کو کرکٹ کے کچھ حلقے تو انعام کا نام دے رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ اسے لالچ کا نام دے رہے ہیں ۔
ٹی ٹین لیگ میں سنچری اور نصف سنچری اسکور کرنے والے ہر کھلاڑی کو بے انتہا انعامی رقم دی جائے گی ۔ سنچری اسکور کرنے والے کھلاڑی کو دبئی میں ایک اسٹوڈیو اپارٹمنٹ دیا جائے گاجس کی مالیت تقریبا پانچ سے چھ لاکھ درہم ہو گی جو کہ پاکستانی روپے کی ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے بنتی ہے ۔اور نصف سنچری اسکور کرنے والے کھلاڑی کو مہنگی ترین رولیکس کی گھڑی دی جائے گی جس کی مایت پاکستانی دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے ہو گی ۔یہ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے مہنگے انعامات ہو سکتے ہیں ۔لیکن کیا انعامات اس لیگ کو کامیاب بنانے میں مدد دے سکتے ہیں کیا یہ لیگ ماسٹر چیمپیئنز لیگ کی طرح ناکام تو نہیں ہو جائے گی ۔اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ۔
یہ لیگ 14 دسمبر سے دبئی شروع ہو رہی ہے ۔