انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ روس سے ایس 400 میزائل کی خریداری کے بارے میں رواں ہفتے فیصلہ کر لیا جائے گا۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان سے ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ملاقات کی، ملاقات میں شام کے بحران کو حل کرنے اور علاقائی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماوں نے ایک گھنٹہ جاری رہنے والی ون ٹو ون ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں پیش رفت ہو رہی ہے اور وقت کے ساتھ باہمی تعلقات میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ تجارتی حجم سال کے پہلے10 ماہ کے دوران 30 فیصد اضافہ ہوا ہے اور روس سے ایس 400 میزائل کی خریداری کے بارے میں رواں ہفتے فیصلہ کر لیا جائے گا جبکہ آق قویو نیو کلئیر پاور پلانٹ اورمشترکہ توانائی کے منصوبوں کو جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے القدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیے جانے کے فیصلے سے نہ صرف مسلمان بلکہ عیسائی اور عقلِ سلیم رکھنے والے یہودیوں کو بھی دھچکا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القدس کے مسئلے پر روس کے ساتھ مکمل مطابقت پائی جاتی ہے۔
اس موقع پر روسی صدر ولادِ یمیر پیوٹن نے کہا کہ شام کے مسئلے سے متعلق ترکی کے ساتھ گہرے تعاون کا سلسلہ جاری ہے اور شام کی سرزمین کے بڑے حصے کو دہشت گردوں سے پاک کروالیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس کے بارے میں صرف اور صرف اسرائیل اور فلسطین کے براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔