لندن: پاکستان میں گوشت اور دودھ سے بنے کھانے سب سے زیادہ مقبول ہیں لیکن سائنسدانوں نے انہیں طویل اور صحت مند زندگی کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”لوگ اپنی خوراک سے گوشت، انڈے اور ڈیری پراڈکٹس نکال کر اور اناج، دالوں، سبزیوں اور پھلوں کو غذا کا حصہ بنا کر اپنی زندگی میں کئی سال کا اضافہ کر سکتے ہیں۔“ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ پروٹین اگر جانوروں کی بجائے اناج، دالوں اور سویا بین سے حاصل کی جائے تو اس سے شرح اموات میں واقع ہوتی ہے اور انسان کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق امریکہ کے میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے سائنسدانوں نے کی ہے۔
سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق کے لیے 1لاکھ 31ہزار 342افراد کی خوراک اور صحت کاتین عشروں کا ریکارڈ حاصل کرکے اس کا تجزیہ کیا ہے جس سے ثابت ہوا کہ اگر آدمی سرخ گوشت، انڈے و دیگر ہر نوع کی جانوروں سے حاصل ہونے والی غذائیں چھوڑ کر سبزیوں، خشک میوا جات اور اناج پر آ جائے تو مجموعی طور پر موت کی شرح میں 32فیصد کمی ہو جائے گی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”پودوں سے حاصل کردہ پروٹینز میں ہر 3فیصد اضافے سے آدمی کے دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات 12فیصد کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موت کی تمام وجوہات میں بھی 10فیصد کمی واقع ہو جاتی ہے۔آدمی پودوں سے جتنے زیادہ پروٹینز لیتا جائے گا اس کے امراض میں مبتلا ہونے اور موت کی وجوہات میں اسی قدر کمی واقع ہوتی جائے گی۔اس کے برعکس کیلوریز میں جانوروں سے حاصل کیے گئے پروٹینز کی مقدار 10فیصد زیادہ کرنے سے دل کے امراض کے باعث موت واقع ہونے کے امکانات میں 8فیصد اور موت کی باقی وجوہات میں 2فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔“