گلگت : مہم جوئی کا ایک اور باب بند ہوگیا، پاکستانی کوہ پیما مراد سدپارہ براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران جاں بحق ہو گئے۔براڈ پیک ریسکیو ٹیم کیمپ ون پہنچ گئی جس نے مراد سدپارہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی۔
ریسکیو مشن میں 4 مقامی کوہ پیما حصہ لے رہے ہیں، مراد کے جسد خاکی کو مقامی کوہ پیماء بیس کیمپ تک لانے کے لیے کوشش میں مصروف ہیں۔ 2 مزید کوہ پیما ہیلی کاپٹر کے ذریعے بیس کیمپ پہنچ گئے ہیں۔آج 2 بجے تک مراد سدپارہ کی لاش بیس کیمپ پہنچا دی جائے گی،اس کے بعد بیس کیمپ سے آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعےان کی میت اسکردو پہنچائی جائے گی۔
الپائن کلب کے نائب صدر ایاز شگری نے ان کی موت کی تصدیق کردی ہے۔اسکردو میں مراد سد پارہ 8 ہزار 47 میٹر بلند چوٹی براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران کیمپ ون پر پتھر لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔ان کے زخمی ہونے پر پاکستانی کوہ پیماؤں نے مطالبہ کیا تھا کہ زخمی کو ہ پیما کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری ریسکیو کیا جائے۔
مراد سدپارہ نے گزشتہ ہفتے کے ٹو کی بلندی سے کوہ پیما کی لاش کو اتارا تھا، وہ کے ٹو کی صفائی مہم کی قیادت کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ سرکاری سطح پر مراد سد پارہ کی موت کی تصدیق ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال مراد سدپارہ نے کے ٹو کلین اپ سمیت کے ٹو ریسکیو مشن میں حصہ لیا، اس سے قبل وہ کے ٹو سمیت کئی چوٹیوں پر سبزہلالی پرچم لہرا چکے ہیں۔